پارٹ آف سپیچ جانا کیوں ضروری ہے

 

:پارٹ آف سپیچ  

انگریزی زبان میں پارٹ کا مطلب ہوتا ہے جزو, حصہ یا پھر ٹکڑا اور سپیچ کا مطلب ہوتا ہے کسی سے کلام یا گفتگو کرنا۔ لہٰذا اردو زبان میں پا رٹ آف سپیچ کو اجزائے کلام یا اجزائے ترکیبی کہتے ہیں۔ 

 الفاظ کو مختلف کلاززاور قسموں میں تقسیم کرنا پا رٹ آف سپیچ کہلاتا ہے۔

 

:اہمیت پارٹ آف سپیچ کی

 ان کا استعمال ہم جملے میں کام کی مناسبت کو دیکھتے ہوئے کرتے ہیں۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ اجزائے کلام زبان کی وہ بنیاد ہے جو الفاظ کی  قسموں بیان کرتاہے یہ وہ قسمیں ہوتی ہیں جن کو بولنے یا لکھتے وقت استعمال کرتے ہیں ۔ 

اسم، فعل، حرف ان تینوں سے مل کر جملے بناتے ہیں ۔ یہ تمام اجزاء مل کر جملے کو تشکیل دیتے ہیں اور زبان کو زیادہ موثر اور بہتر بناتے ہیں۔ 

 

:اقسام پا رٹ آف سپیچ کی      

اجزائے کلام کی آٹھ قسمیں ہیں۔    

  • Noun اسم  
  • Pronoun اسم ضمیر  
  • Verb فعل    
  • Adjective اسم صفت   
  • Adverb اسم ظرف   
  • Preposition حرف جار  
  • Conjunction حرف اتصال   
  • Interjection حرف تاسف    

 

 

 

  • :ناؤن 

وہ لفظ ہیں جو خاص شخص، جگہ یا چیز کا نام ہو اسے ناؤن کہتے ہیں۔ 

مثالیں 

نام : محمد، لڑکی، ڈاکٹر 

 جگہ : لاہور، پاکستان، اسکول 

 چیز :گاڑی، کتاب، کرسی 

امن، محبت، خوشی، اداسی 

ہم کراچی میں رہتے ہیں۔ 

عالیہ میری بڑی بہن ہے۔ 

ہمارا ملک پاکستان ہے۔ 

میں پاکستان میں رہتی ہوں۔ 

وہ چار بہن بھائی ہیں۔ 

وہ سوفٹویئرز کمپنی میں کام کرتی ہے۔

یہ علی کی کتاب ہے۔

دودھ صحت کے لیے مفید ہے۔

اپنے بچین می وہ بہت ہو شیار تھی۔ 

:پروناؤن 

پروناؤن کو ہم ناؤن کی جگہ پہ استعمال کرتے ہیں۔ 

تاکہ بار بار ایک ہی طرح کی بات نہ ہو اس سے جملے میں تکرار بھی نہیں ہو گئ۔ 

میں، تم، وہ، آپ، ہم، یہ

وہ میرا بھائی ہے۔ 

میرے پاس کھلونے ہیں۔ 

اسے اس کے ساتھ نہ جانے دو۔ 

یہ ہمارا گھر ہے۔ 

ثناء خود وہاں گئی۔ 

 

:ورب 

ورب ایسا لفظ ہے جو سرگرمی کو بیان کریں۔ یہ بتاتا ہے کہ فقرے میں سبجیکٹ کون سا ہے اور یہ کیا کام کر رہا ہے۔جیسے  

  پینا، لکھنا، ہے، ہوں، سونا، دوڑنا اٹھنا، ٹوٹنا، گرنا، پکڑنا

میرے پاس ایک نیا کمپیوٹر ہے۔ 

آپ ذہین ہوں۔ 

میں ایک انجئیر ہوں۔ 

میں نے اس کی مدر کی 

علی تیز دوڑتا ہے ۔ 

وہ سکول جاتی ہے 

 

:ایڈجکٹو 

ایڈجکٹو کو اسم صفت کہتے ہیں۔ اسم صفت کے جملوں میں اسم یا اسم ضمیر کے معنی میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ اس کے اندر ناؤن کی خصوصیات کو بیان کیا جاتا ہے۔ 

پیاری بچی، چھوٹی سڑک، سبز کتاب 

خوبصورت لڑکی، بڑا، تیز

یہ ایک خوبصورت کمرہ ہے۔ 

جاوید زہین طالب علم ہے۔ 

چار ہاتھی میدان میں ہیں۔ 

اسکا ہر لفظ جھوٹ ہے۔۔ 

ہر لڑکی اپنی باری ضرور لے۔ 

 

:اسم ظرف 

اسم ظرف ایک ایسا لفظ ہے جو ایک اسم صفت، فعل یا ایک اور اسم ظرف کے معنی میں اضافہ کرتاہے۔ 

آہستہ دوڑنا، تیز بولنا 

بہت خوبصورت، زیادہ تیز، بہت دور، بہت جلدی 

وہ بہت صفائی سے لکھتا ہے۔ 

یہ بہت میٹھا سیب ہے۔ 

وہ یہاں ہر روز آتا ہے۔ 

اس نے اوپر دیکھا۔ 

میں جانتی ہوں کہ وہ کہاں رہتی ہے 

 

:حوف جار

حرف جار ایک ایسا لفظ ہے جس کو ناؤن یا پروناؤن کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جو یہ ظاہر کرے کہ شخص یا شے کا تعلق اسم یا اسم ضمیر سے ہیں۔ 

As, in, on, of, under, above, at, behind etc

لڑکے کمرے کے اندر سو رہا ہے۔ 

وہ لاہور میں رہتا ہے۔ 

وہ منگل کو آئے گا۔ 

چاک میز پر ہے۔ 

:حرف اتصال 

جو الفاظ یا جملوں کو ملاتا ہے اسے حرف اتصال کہتے ہیں۔ 

 As, and, but, yet, as both, neither, nor, therefore, as well as 

دو اور دو چار ہوتے ہیں۔ 

وہ اور میں اکھٹے پڑھتے ہیں۔ 

اگر بارش ہوئی تو وہ یہاں آئے گا۔ 

وہ غریب ہے۔لیکن ایماندار ہے 

میرے آنے تکا تم انتظار کرو۔ 

:حرف تاسف 

جو اچانک سے ہمارے احساسات کو بیان کرے اس ہم اردو گرائمر میں حرف تاسف کہتے ہیں۔ 

Hurrah!, Alas!, Aha, oh!, help!, ow!, Eh!, bravo!, oh dear!, look here!, Gosh!, cheers!, etc

افسوس ہم میچ ہار گئے۔ 

 تم نے کر دکھایا۔! شاباش 

ارے یہ ناول تو بہت دلچسپ ہے۔

visit website

اجزائے کلام میں ان اجزاء کی مکمل تفصیل اور ان کا درست طریقے سے استعمال زبان کو زیادہ خوبصورت اور بہترین بنانے میں مدد کرتا ہے۔ 

 

 

Leave a Comment