کمپلکس سنٹینس کیسے ہوتے ہیں؟

:کمپلکس سنٹینس

یہ اسیے سنٹینس ہوتے ہیں جس میں ایک یا پھر ایک سے زیادہ سب آرڈینیٹنگ کلاز شامل ہو۔ اس طرح کے سنٹینس کا مقصد خیالات اور معلومات کو ایک ساتھ ملا کر پیش کرنا۔
کمپلکس سنٹینس مین کلاز یا پھر پرنسپل کلاز رکھتا ہے اس کی علاوہ یہ ایک سے زیادہ آزاد یا سب آرڈینیٹنگ کلاز رکھتا ہے۔
ان جملوں میں کچھ خیالات اہم اور کچھ خیالات ذیلی ہوتے ہیں۔
مین کلاز ایک مکمل جملہ ہوتا ہے جبکہ ذیلی کلاز مکمل معنی نہیں رکھتا۔ مین کلاز میں ایک سے زیادہ سب آرڈینیٹ کلاز (ذیلی کلاز) شامل ہوتے ہیں۔
جب میں گھر گیا، تو بارش ہو رہی تھی۔

تو بارش ہو رہی تھی مرکزی کلاز ہے جب میں گھر گیا ذیلی کلاز ہے۔
تفصیل کمپلکس سنٹینس کی

اسیے جملے جن کے اندر ایک مرکزی جملہ ہوتا ہے جسے ہم مین کلاز کہتے ہیں مزید اس میں ایک سے زیادہ ذیلی سنٹینس ہوتے ہیں جن کو سب آرڈینیٹنگ کلاز کہتے ہیں۔
مین کلاز مکمل سنٹینس ہوتا ہے جو اپنی بات کا صرف معنی رکھتا ہے۔ جبکہ ذیلی جملے کوئی معنی نہیں رکھتے یہ تو مرکزی سنٹینس پر منحصر کرتے ہیں
کمپلکس جملے عموماً کنجنکشز مثلاً
Since, if, although, because
وغیرہ کے استعمال سے سنٹینس کو جو ڑتے ہیں اور اس ابتدا ہوتی ہے ذیلی جملے کی
ہم سیر کے لیے گئے یہ مرکزی جملہ ہے۔
اگر چہ باہر سحت گرمی تھی یہ ہمارے پاس ذیلی جملہ ہے
میں چائے پینا پسند کرتا ہوں اور چاکلیٹ بھی پسند کرتا ہوں۔
وہ اچھے لڑکے ہیں لیکن اپنا کام وقت پر نہیں کرتے۔

میں تمہارا کروں گی جب تک وآپس نہیں آتے۔
اس نے کہا ہے کہ وہ کل آئی گئی۔
جب میں نے دیکھا وہ کھیل رہا تھا۔
ہم گھر پر ہی رہیں گے اگر بارش ہوئی۔

بنانے کا اصول کمپلکس سنٹینس کو

پچیدہ جملوں کے لیے مین کلاز اور ایک یا ایک سے زیادہ سب آرڈینیٹنگ کلاز کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں کلاز مکمل سنٹینس ہوتا ہے جبکہ سب آرڈینیٹ کلاز مکمل سنٹینس نہیں ہوتا اسے پھر جملہ مکمل کرنے کے لیے مین کلاز کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر کوئی جملہ اپنی بات کا مکمل معنی رکھتا ہے جس سے بات کی سہی سمجھ آئے تو یہ پہچان ہے مین کلاز کی مثلاً
وہ اسکول گئی۔
اگر کوئی سنٹینس مکمل معنی نہیں رکھتا جس سے بات کی سمجھ نہ آرہی ہو تو یہ سب آرڈینیٹ کلاز ہے کیونکہ سنٹینس کو اپنی بات سمجھے کے لیے میں کلاز کے ساتھ جوڑنا پڑتا ہے۔ مثلاً
جب بارش ہو ئی۔
دونوں کلاز کو آپس میں جوڑنے کے لیے ہم لوگ مختلف طرح کی کنجنکشز کا استعمال کرتے ہیں۔
جسے کہ
جب، کیونکہ، اگر، حالانکہ
مزید اس کو مثال سے دیکھتے ہیں
وہ پارک نہیں گئی کیونکہ وہ بیمار ہے۔
وہ اسکول گیا جب بارش ہوئی۔
اسں کی امی نے بلایا جب وہ پڑھ رہا تھا۔
میں نے اس کی غلطی معاف کر دی کیونکہ وہ نادان تھی۔
اگر تم پڑھو گے تو پا س ہو جاو گے۔ وہ کا م کرتا رہا حالانکہ وہ تھک گیا تھا۔
وہ گھر آپس آیا یہ ہے مین کلاز اب سوچیں ایک آرڈینیٹ کلاز جب رات ہوئی۔
اب ہم ان کو جوڑئیں گے تو ہمارے پاس کمپلکس جملے بناے گئے۔
جب رات ہوئی وہ گھر واپس آیا۔ پچیدہ سنٹینس ہمارے اظہار کو تفصیلی بنا سکتے ہیں۔ مزید ہم ان جملوں کی مشق کریں تو یہ سنٹینس بنانے میں ماہر ہو سکتے ہیں۔

Read more

 

اہمیت کمپلکس سنٹینس کی

کئی خلاف سے کمپلکس جملوں کی اہمیت کا پتہ چلا تا ہے۔
ان سنٹینسز کی مدد سے اظہارِ خیالات کی اچھے طریقے سے وضاحت کر سکتے ہیں۔ یہ سنٹینسز وجوہات، نتائج اور معلومات کو جوڑے کا کام کرتے ہیں۔ اس طرح سے مختلف طرح کے بیانات کو آپس میں جوڑ کر مربوط بیان بنا سکتے ہیں جس سے ہماری بات کی روانی بہتر ہو گئ۔
تعلیمی لکھا ئی میں پیچیدہ سنٹینسز کے استعمال کو سب سے اہم سمجھا جاتا ہے کیو نکہ یہ زبان کے معیار کو بڑھتے ہیں۔اس کے علاوہ یہ ہمیں اضافی معلومات فراہم کرتے ہیں اس معلومات میں وقت، مقام، طریقہ، وجوہات وغیرہ شامل ہے۔ کمپلکس جملے محتلف طرح کے خیال کو جوڑتے ہیں۔ کسی بھی طرح کے واقعہ کا سبب اس کے اثر کو تفصیل سے بتاتے ہیں۔

پچیدہ سنٹینسز کے نکات

مختلف جملوں کو آپس میں جوڑنے کے لیے کمپلکس جملوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ چند اہم نکات 

ایک یا زیادہ تابع سنٹینس وہ ہوتے ہیں جو جملے میں اپنا مکمل معنی نہیں رکھتے ہیں۔
آزاد جملے وہ ہوتے ہیں جو اپنا مکمل معنی رکھتے ہیں
تابع ربطہ جملوں کو آزاد جملوں کے ساتھ جوڑے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
تابع جملے وقت بتاتے ہیں (جب، جب تک)
کسی بھی طرح کے سبب کو جملوں میں بتاتا ہے۔ (کیونکہ، چونکہ)
اس کے علاوہ یہ جملے حالت بھی ظاہر کرتے ہیں (اگر، چاہے)
تابع جملے آزار سنٹینس سے پہلے بھی اسکتے ہیں اور بعد میں بھی پر اگر پہلے آے تو کوما لگاتے ہیں۔
اسے جملے زبان میں گہرا ئی اور پیچیدگی پیداکرتے ہیں۔

بچوں کو کب کروائے۔
بچوں کو سکھانے کے لیے ایک طریقہ بنانا چاہے۔ یہ سنٹینس بچوں کو چار سال کی عمر کروائے جا سکتے ہیں کیونکہ کہ اس عمر میں بچے سادہ جملے بولنے اور سمجھنے لگتے ہیں اس سے ان کی ذہنی صلاحیت بڑتی ہے اور اس طرح بچے پچیدہ سنٹینسز کو سمجھ سکتے ہیں۔
سب سے پہلے بچوں کو سادہ جملے بنانے سکھائے جا ئیں اور اس کے بعد ان جملوں کو جوڑنے کے طریقے بتاۂے جائیں۔ مرکب جملوں کی مشق کروائی جاے جب بچوں کی اچھی پرکٹس ہو جائے تو ہی بچوں کو پچیدہ سنٹینسز کی طرف لیا جائے ان سے اگر، جبکہ، حالانکہ، لیکن، اور کے جملے بنائے جائیں۔ کلاس میں بچوں سے محتلف سرگرمیوں کے زریعے مشق کروائی جائے۔ مزید عام گفتگو کے اندر ان سنٹینسز کا استعمال کیا جائے
یہ عمل بار بار کرنے سے بچے زبان کی پچیدگی، کو آسا نی سے سمجھیں گے اور ان سنٹینسز کا استعمال کر سکیں گے۔

 

Leave a Comment