ورب کیسے کہتے ہیں۔

 

: ورب 

فعل وہ لفظ ہے جو کسی حالت، عمل یا پھر و قوعے کے بارے میں بتائے۔ اردو زبان میں ورب کو فعل کہتے ہیں اس کی مختلف خصوصیات اور اقسام ہیں جو جملے کے معنی اور ساخت کی وضاحت کرتی ہے۔ 

ورب ہمارے کام کرنے کے انداز کو بیان کرتا ہے۔ مثلاً کھانا، پینا، سوچنا، دوڑنا وغیرہ 

 کسی جملے میں سبجیکٹ یا اوبجیکٹ کے کام یا حالت کو بیان کرتاہے۔ آسان الفاظ میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ فعل ہمیں یہ بتاتا ہے کہ سبجیکٹ کیا ہے اور یہ کیا کام کرتاہے۔کسی بھی جملے کے اندر سب سے اہم یہ لفظ ہے کیوں کہ اس کے بغیر جملہ نہیں بن سکتا۔ اس کے علاوہ فعل ملکیت کو بھی ظاہر کرتاہے۔ 

لڑکی روتی ہے۔ 

میرے پاس ایک نیا موبائل ہے۔ 

میں ایک ڈاکٹر ہوں۔ 

تم سمارٹ ہو۔ 

میں نے اس کی مدد کی۔ 

وہ کرکٹ کھلتا ہے۔

میں پھل پسند کرتی ہوں۔ 

کل صبح بہت زور سے بارش ہو ئی۔ 

read more

 

اقسام ورب کی    

Main verb بنیادی ورب 

Auxiliary verbs امدادی ورب 

بنیادی ورب   

یہ فعل کی وہ قسم ہے جسکا معنی اس کے لفظ میں ہو تا ہے اس فعل کے بغیر ہم جملے کے اصل مطلب کو نہیں سمجھ سکتے۔ 

 کو بغض دفعہ بنیادی فعل بھی کہتے ہیں۔Lexical verb 

احمد بہت تیز تیرتا ہے 

حسن سڑک پار چلتاہے۔ 

اب ہم بات کریں گے بنیادی ورب کی اقسام کی اس کی دو اقسام ہیں 

Finite verb (محدو افعال ) 

Non finite verb (لامحدود افعال) 

محدو افعال ایسا فعل ہے جو شخص اور سبجیکٹ کی تعداد کے لخاظ سے تبدیل ہو۔ یہ زمانے کے لخاظ سے بھی اپنی بناوٹ بدلتا ہے۔ 

لامحدود افعال کے اندر سبجیکٹ نہیں ہوتا۔ یہ مصدر اسم ہی بنا تا ہے۔ 

 

Changing in finite verbs 

First person I eat we eat 

Second person you eat you eat 

Third person He eats they eat 

                                           She eats they eat

                                            It eats they eat 

Example finite verb 

ہم اسکول کی طوف جاتےہیں۔                                                                            

وہ اسکول کی طرف جاتی ہے                                                                             

وہ اسکول میں جاتے ہیں                                                                                   

وہ اسکول میں جاتی ہے                                                                                     

Example non finite verb

میرا بھائی تربوز کھانا پست کرتا ہے 

میں نے بھا گنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 

ہم تمہاری بلی سے پیار کرتے ہیں ۔ 

 محدو افعال کی دو اقسام ہیں 

Regular verb /their weak verb 

Irregular verb/ the strong verbs 

  بناتے ہوئے اضافہ کرتے ہیں Regular verb 

(d, or, Ed, or t) 

یہ  بغیر اضافہ کے بنتے ہیں Irregular verb 

 

(Ed, d, or, t) 

 Example (a) regular verbs

Present past past participle 

Believe believed believed 

Call called called 

Divide divided divided 

Ask asked asked 

Example (b) irregular verbs 

Present past past participle 

Come came came 

Sit sat sat 

Get got got      

Sing sang sung 

  کی مزید آگے دو اقسام ہیں۔Regular verb 

(A) Action verb 

(b) linking verb 

ا یک ایکشن جو ہوا ہو یا ہو رہا ہو یا پھر مسلسل ہو رہا ہو۔ :ایکشن فعل

وہ گھر کی طرف آیا۔ 

وہ گھر کی طرف آرہا ہے۔ 

ایکشن فعل کی مزید دو اقسام ہیں۔ 

Transitive verb ( فعل متعدی) 

Intransitive verb ( فعل لازم) 

 وہ فعل ہے جس میں کسی کام کو مکمل کرنے کے لیے اوبجیکٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔:فعل متعدی

  کے جملوں میں فعل کو اوبجیکٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔Active voice

اس نے بلی کو مارا۔ 

وہ ہاکی کھیلے گا۔ 

 کے جملوں میں فعل کو سبجیکٹ کی ضرورت ہوتی ہے نہیں تو فعل مجہول کا جملہ نہیں بنتا۔Passive voice 

بلی کو اس سے مارا گیا۔ 

ہاکی اس سے کھیلی جائے گی۔ 

یہ کتاب مجھ سے پڑھی جائے گی۔ 

ایکٹو وائس سے پیسو وائس صرف ان جملوں کا بنتا ہے جن جملوں کے اندر فعل معتدی ہو جو کام کو آگے مفعول تک لے جائیں۔۔ 

 یہ ہمارے پاس ایک ایسا فعل ہو تاہے جس میں کسی بھی کام کو مکمل کرنے کے لیے اوبجیکٹ کی ضرورت :فعل لازم

نہیں ہوتی۔ یعنی کام کرنے کے لیے اوبجیکٹ کو آگے منتقل نہیں کرنا ہوتا     

وہ روتا ہے 

وہ ہنستا ہے 

وہ دوڑتا ہے۔

وہ۔ مسکراتا ہے۔ 

اب ہم۔ دیکھیں گے۔ اس فعل کی دوسری اقسام امدادی فعل کو 

امدادی فعل 

ایسے الفاظ ہیں جو بنیاد ی فعل کے کام کو واضح کرنے میں مدد کرتاہے۔ 

ہم کرکٹ کھلیں گے 

ثناء گانا گارہی ہے۔ 

امدادی فعل کی دو اقسام اور ہیں۔ 

Primary auxiliary verb ابتدائی امدادی فعل

Model verbs 

ابتدائی امدادی فعل یہ جملے کو منفی یا سوالیہ بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ 

Is, am, are, was, were, do, does, has, have, had, will, shall, will be, shall be, has been, have been, will have been, shall have been 

وہ محنت نہیں کرتا۔ 

کیا وہ تمہاری بہن ہے۔

 یہ وہ امدادی فعل ہیں جو رججانات خوف امکان جذبات اور مستقبل کو بتاۓ۔ :ماڈل امدادی فعل

اب تم آسکتے ہو۔ 

میں دوڑ کر سڑک پار کر سکتا ہوں۔ 

فعل کے استعمال میں ہونے والی غلطیاں 

اسم اگر واحد معلوم ہوتا ہے تو وہ معنی جمع کا ہی دیتا ہے تب ان کے ساتھ استعمال ہونے والا فعل بھی جمع کا ہو گا۔ 

 دو دفعہ استعمال کرنا غلط ہے۔Future tense 

 سوالیہ جملے بنانے کے لیے لکھیں۔Do, does, did 

 لگائیں گے اگر جملے میں کوئی مقصد ظاہر ہو۔Infinitive 

 کے استعمال سے اگر دو اسموں کو Addition to, besides, together with, as well as and 

ملایا جائے تو فعل کو اسم کی مناسبت سے استعمال کریں گے۔ 

کچھ اسم اسے ہوتے ہیں جو دیکھنے میں تو جمع لگتے ہیں لیکن مطلب واحد کا دیتے ہیں اس طرح کے اسم کے ساتھ فعل واحد ہی استعمال ہو گا۔ 

ایک سبجیکٹ کو فعل کے ساتھ ہی متفق ہونا چاہیے۔ 

دو واحد اسم اگر ایک شخص کی طرف اشارہ کریں تو فعل واحد ہو گا۔ 

اسم خاص مقدار کی طرف اشارہ کرے تو فعل ہمیشہ واحد ہو استعمال ہو گا

 کچھ فعل کے ساتھ استعمال ہوتا ہے۔As 

کسی ماضی کے واقع کو فعل مستقبل یا حال میں بیان نہیں کرسکتے پھر چائے واقعہ موجود زمانے میں بیان ہو رہا ہو۔ 

 ایسے فعل ہیں جن کے ساتھ فعل کی پہلی فارم استعمال ہوتی ہے۔ Helping or auxiliary verbs 

  کے بعد فعل کی پہلی فارم استعمال ہو گئی۔Let or to 

بعض فعل کے بعد پروزیش استعمال نہ کریں۔ 

To not use in shall, will, should, would, may, might, can, could, do, did, must 

 کا استعمال تب کریں گے جب کسی فن سے واقفیت ہو یا فن کا جاننا ہو۔ How to

visit website

 زبان کا ایسا حصہ ہے جو فقرے اور اس فقرے کے معنی کو واضح کرتا ۔اس  فعل کی مختلف اقسام سے زبان کی تفہیم کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکتا ہے اور اس طرح سے ہم درست جملے بنا سکتے ہیں۔ 

 

 

Leave a Comment