- 1 : ورب
- 1.1 اقسام ورب کی
- 1.1.1 محدو افعال کی دو اقسام ہیں
- 1.1.2 ایکشن فعل کی مزید دو اقسام ہیں۔
- 1.1.2.1 Transitive verb ( فعل متعدی)
- 1.1.2.2 Intransitive verb ( فعل لازم)
- 1.1.2.3 وہ فعل ہے جس میں کسی کام کو مکمل کرنے کے لیے اوبجیکٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔:فعل متعدی
- 1.1.2.4 کے جملوں میں فعل کو اوبجیکٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔Active voice
- 1.1.2.5 اس نے بلی کو مارا۔
- 1.1.2.6 وہ ہاکی کھیلے گا۔
- 1.1.2.7 کے جملوں میں فعل کو سبجیکٹ کی ضرورت ہوتی ہے نہیں تو فعل مجہول کا جملہ نہیں بنتا۔Passive voice
- 1.1.2.8 بلی کو اس سے مارا گیا۔
- 1.1.2.9 ہاکی اس سے کھیلی جائے گی۔
- 1.1.2.10 یہ کتاب مجھ سے پڑھی جائے گی۔
- 1.1.2.11 ایکٹو وائس سے پیسو وائس صرف ان جملوں کا بنتا ہے جن جملوں کے اندر فعل معتدی ہو جو کام کو آگے مفعول تک لے جائیں۔۔
- 1.1.2.12 یہ ہمارے پاس ایک ایسا فعل ہو تاہے جس میں کسی بھی کام کو مکمل کرنے کے لیے اوبجیکٹ کی ضرورت :فعل لازم
- 1.1.2.13 نہیں ہوتی۔ یعنی کام کرنے کے لیے اوبجیکٹ کو آگے منتقل نہیں کرنا ہوتا
- 1.1.2.14 وہ روتا ہے
- 1.1.2.15 وہ ہنستا ہے
- 1.1.2.16 وہ دوڑتا ہے۔
- 1.1.2.17 وہ۔ مسکراتا ہے۔
- 1.1.2.18 Primary auxiliary verb ابتدائی امدادی فعل
- 1.1.2.19 Model verbs
: ورب
فعل وہ لفظ ہے جو کسی حالت، عمل یا پھر و قوعے کے بارے میں بتائے۔ اردو زبان میں ورب کو فعل کہتے ہیں اس کی مختلف خصوصیات اور اقسام ہیں جو جملے کے معنی اور ساخت کی وضاحت کرتی ہے۔
ورب ہمارے کام کرنے کے انداز کو بیان کرتا ہے۔ مثلاً کھانا، پینا، سوچنا، دوڑنا وغیرہ
کسی جملے میں سبجیکٹ یا اوبجیکٹ کے کام یا حالت کو بیان کرتاہے۔ آسان الفاظ میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ فعل ہمیں یہ بتاتا ہے کہ سبجیکٹ کیا ہے اور یہ کیا کام کرتاہے۔کسی بھی جملے کے اندر سب سے اہم یہ لفظ ہے کیوں کہ اس کے بغیر جملہ نہیں بن سکتا۔ اس کے علاوہ فعل ملکیت کو بھی ظاہر کرتاہے۔
لڑکی روتی ہے۔
میرے پاس ایک نیا موبائل ہے۔
میں ایک ڈاکٹر ہوں۔
تم سمارٹ ہو۔
میں نے اس کی مدد کی۔
وہ کرکٹ کھلتا ہے۔
میں پھل پسند کرتی ہوں۔
کل صبح بہت زور سے بارش ہو ئی۔
اقسام ورب کی
Main verb بنیادی ورب
Auxiliary verbs امدادی ورب
بنیادی ورب
یہ فعل کی وہ قسم ہے جسکا معنی اس کے لفظ میں ہو تا ہے اس فعل کے بغیر ہم جملے کے اصل مطلب کو نہیں سمجھ سکتے۔
کو بغض دفعہ بنیادی فعل بھی کہتے ہیں۔Lexical verb
احمد بہت تیز تیرتا ہے
حسن سڑک پار چلتاہے۔
اب ہم بات کریں گے بنیادی ورب کی اقسام کی اس کی دو اقسام ہیں
Finite verb (محدو افعال )
Non finite verb (لامحدود افعال)
محدو افعال ایسا فعل ہے جو شخص اور سبجیکٹ کی تعداد کے لخاظ سے تبدیل ہو۔ یہ زمانے کے لخاظ سے بھی اپنی بناوٹ بدلتا ہے۔
لامحدود افعال کے اندر سبجیکٹ نہیں ہوتا۔ یہ مصدر اسم ہی بنا تا ہے۔
Changing in finite verbs
First person I eat we eat
Second person you eat you eat
Third person He eats they eat
She eats they eat
It eats they eat
Example finite verb
ہم اسکول کی طوف جاتےہیں۔
وہ اسکول کی طرف جاتی ہے
وہ اسکول میں جاتے ہیں
وہ اسکول میں جاتی ہے
Example non finite verb
میرا بھائی تربوز کھانا پست کرتا ہے
میں نے بھا گنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ہم تمہاری بلی سے پیار کرتے ہیں ۔
محدو افعال کی دو اقسام ہیں
Regular verb /their weak verb
Irregular verb/ the strong verbs
بناتے ہوئے اضافہ کرتے ہیں Regular verb
(d, or, Ed, or t)
یہ بغیر اضافہ کے بنتے ہیں Irregular verb
(Ed, d, or, t)
Example (a) regular verbs
Present past past participle
Believe believed believed
Call called called
Divide divided divided
Ask asked asked
Example (b) irregular verbs
Present past past participle
Come came came
Sit sat sat
Get got got
Sing sang sung
کی مزید آگے دو اقسام ہیں۔Regular verb
(A) Action verb
(b) linking verb
ا یک ایکشن جو ہوا ہو یا ہو رہا ہو یا پھر مسلسل ہو رہا ہو۔ :ایکشن فعل
وہ گھر کی طرف آیا۔
وہ گھر کی طرف آرہا ہے۔
ایکشن فعل کی مزید دو اقسام ہیں۔
Transitive verb ( فعل متعدی)
Intransitive verb ( فعل لازم)
وہ فعل ہے جس میں کسی کام کو مکمل کرنے کے لیے اوبجیکٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔:فعل متعدی
کے جملوں میں فعل کو اوبجیکٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔Active voice
اس نے بلی کو مارا۔
وہ ہاکی کھیلے گا۔
کے جملوں میں فعل کو سبجیکٹ کی ضرورت ہوتی ہے نہیں تو فعل مجہول کا جملہ نہیں بنتا۔Passive voice
بلی کو اس سے مارا گیا۔
ہاکی اس سے کھیلی جائے گی۔
یہ کتاب مجھ سے پڑھی جائے گی۔
ایکٹو وائس سے پیسو وائس صرف ان جملوں کا بنتا ہے جن جملوں کے اندر فعل معتدی ہو جو کام کو آگے مفعول تک لے جائیں۔۔
یہ ہمارے پاس ایک ایسا فعل ہو تاہے جس میں کسی بھی کام کو مکمل کرنے کے لیے اوبجیکٹ کی ضرورت :فعل لازم
نہیں ہوتی۔ یعنی کام کرنے کے لیے اوبجیکٹ کو آگے منتقل نہیں کرنا ہوتا
وہ روتا ہے
وہ ہنستا ہے
وہ دوڑتا ہے۔
وہ۔ مسکراتا ہے۔
اب ہم۔ دیکھیں گے۔ اس فعل کی دوسری اقسام امدادی فعل کو
امدادی فعل
ایسے الفاظ ہیں جو بنیاد ی فعل کے کام کو واضح کرنے میں مدد کرتاہے۔
ہم کرکٹ کھلیں گے
ثناء گانا گارہی ہے۔
امدادی فعل کی دو اقسام اور ہیں۔
Primary auxiliary verb ابتدائی امدادی فعل
Model verbs
ابتدائی امدادی فعل یہ جملے کو منفی یا سوالیہ بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
Is, am, are, was, were, do, does, has, have, had, will, shall, will be, shall be, has been, have been, will have been, shall have been
وہ محنت نہیں کرتا۔
کیا وہ تمہاری بہن ہے۔
یہ وہ امدادی فعل ہیں جو رججانات خوف امکان جذبات اور مستقبل کو بتاۓ۔ :ماڈل امدادی فعل
اب تم آسکتے ہو۔
میں دوڑ کر سڑک پار کر سکتا ہوں۔
فعل کے استعمال میں ہونے والی غلطیاں
اسم اگر واحد معلوم ہوتا ہے تو وہ معنی جمع کا ہی دیتا ہے تب ان کے ساتھ استعمال ہونے والا فعل بھی جمع کا ہو گا۔
دو دفعہ استعمال کرنا غلط ہے۔Future tense
سوالیہ جملے بنانے کے لیے لکھیں۔Do, does, did
لگائیں گے اگر جملے میں کوئی مقصد ظاہر ہو۔Infinitive
کے استعمال سے اگر دو اسموں کو Addition to, besides, together with, as well as and
ملایا جائے تو فعل کو اسم کی مناسبت سے استعمال کریں گے۔
کچھ اسم اسے ہوتے ہیں جو دیکھنے میں تو جمع لگتے ہیں لیکن مطلب واحد کا دیتے ہیں اس طرح کے اسم کے ساتھ فعل واحد ہی استعمال ہو گا۔
ایک سبجیکٹ کو فعل کے ساتھ ہی متفق ہونا چاہیے۔
دو واحد اسم اگر ایک شخص کی طرف اشارہ کریں تو فعل واحد ہو گا۔
اسم خاص مقدار کی طرف اشارہ کرے تو فعل ہمیشہ واحد ہو استعمال ہو گا
کچھ فعل کے ساتھ استعمال ہوتا ہے۔As
کسی ماضی کے واقع کو فعل مستقبل یا حال میں بیان نہیں کرسکتے پھر چائے واقعہ موجود زمانے میں بیان ہو رہا ہو۔
ایسے فعل ہیں جن کے ساتھ فعل کی پہلی فارم استعمال ہوتی ہے۔ Helping or auxiliary verbs
کے بعد فعل کی پہلی فارم استعمال ہو گئی۔Let or to
بعض فعل کے بعد پروزیش استعمال نہ کریں۔
To not use in shall, will, should, would, may, might, can, could, do, did, must
کا استعمال تب کریں گے جب کسی فن سے واقفیت ہو یا فن کا جاننا ہو۔ How to
زبان کا ایسا حصہ ہے جو فقرے اور اس فقرے کے معنی کو واضح کرتا ۔اس فعل کی مختلف اقسام سے زبان کی تفہیم کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکتا ہے اور اس طرح سے ہم درست جملے بنا سکتے ہیں۔