ایکٹو وائس اینڈ پیسو وائس کیسے بنتے ہیں 

ایکٹو وائس اینڈ پیسو وائس

اردو میں ایکٹو وائس کو فعل معروف کہتے ہیں اور فعل معروف اس فعل کو کہتے ہیں جس میں فعل) کام کر رہا ہو دوسرے الفاظ میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ سبجیکٹ(فعل) جملے کے مرکز میں ہو تا ہے۔ مثلاً 
اقصیٰ نے کتاب پڑھی۔ 
حسن نے کھانا کھایا۔ 
ان دونوں جملوں میں اقصیٰ اور حسن سبجیکٹ ہیں اور(ایکشن) کام(کھانا کھایا اور کتاب پڑھی) کر رہے ہیں۔
کیونکہ اس فعل کا سبجیکٹ یعنی کا م کرنے والا جملے کے مرکز میں ہے۔۔ 

اردو میں پیسو وائس 

 کو فعل مجہول کہتے ہیں۔ یہ وہ جملے ہوتے ہیں جس میں سبجیکٹ پر کام کیا جارہا ہوتا ہے۔
یعنی کہ فعل مجہول میں فاعل فقرے کے مرکز میں نہیں ہوتا۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ سبجیکٹ وہ ہوتا ہے جس پر کام ہو رہا ہو نہ کہ وہ جو کام کر رہا ہو۔ مثلاً 
اسے سکھایا جاتا ہے۔ 
اس فقرے میں سکھایا جاتا ہے فعل مجہول ہے۔ کیونکہ یہ تو ہمیں معلوم نہیں کہ کون سکھانے والا ہے۔ اور مثال دیکھتے ہیں
کتاب اقصیٰ کے زریعے پڑھی گئی۔ 
کھانا حسن کے زریعے پکایا گیا۔ 
ان جملوں میں کتاب اور کھانا سبجیکٹ ہیں اور ان پر کام (پڑھنا اور پکانا) ہو رہا ہے۔ 

read more

                  وضاحت ایکٹو وائس اینڈ پیسو وائس کی

ایکٹو وائس کے اندر جملے میں سبجیکٹ کام کر ہو تا ہے۔ جملے کی ساخت 

Subject+verb+object

سارہ نے کتاب پڑھی۔ 

اس جملے میں سارہ سبجیکٹ ہے کتاب اوبجیکٹ جبکہ پڑھنا ورب ہے۔ 

اس طرح پیسو وائس جملوں میں سبجیکٹ پر کام کیا جاتا ہے۔ 

Form of to +object+by subject+past participle+be 

کتاب سارہ کے زریعے پڑھی گئی 

اس جملے میں کتاب اوبجیکٹ ہے پڑھی ورب اور سارہ اجنٹ ہے۔

عالیہ نے خط لکھا۔ 

عالیہ سبجیکٹ ہے اور خط اوبجیکٹ اور لکھنا ورب۔ 

خط عالیہ کے زریعے لکھا گیا۔ 

خط اوبجیکٹ لکھا گیا ورب اور عالیہ اجنٹ ہے۔ 

ایکٹو وائس میں جملے زیادہ سیدھے اور براہ راست ہوتے ہیں۔ پیسو وائس کے اندر اوبجیکٹ پر زور دیا جاتا ہے۔ پیسو وائس ایک کام ہے۔ تب استعمال کیا جاتا ہے جب کام کرنے والے کی پہچان واضح یا پھر اہم نہ ہو۔ جیسے کہ 

ٹیچر بچوں کو پڑھا رہی ہے .

بچے ٹیچر کے پاس پڑھ رہے ہیں 

کا م کل تک مکمل کیا جائے گا۔ 

ہم کل تک کام مکمل کر یں گے

 

 

    

فعل معروف کو فعل مجہول میں تبدیل کرنے کے قواعد      

۔ مفعول کو فاعل کی جگہ پر لے آئیں۔ پیسو وائس میں ہمیشہ مفعول جملے کے شروع میں آئے گا۔ 

۔ اس کے بعد فقرہ جس زمانے کا ہو گا اس حساب سے ورب کا استعمال کیا جائے گا۔ 

۔ ورب کی ہمیشہ تیسری فارم استعمال ہوتی ہے۔ 

۔ ورب کے استعمال کے بعد by 

۔ فاعل کو مفعول میں تبدیل کر دیا جاتا ہے 

Our team wins the match (active voice) 

The match is won by our team (passive voice) 

پہلے فقرے میں سجکیٹ نے کا م کیا ہماری ٹیم اس میں سبجیکٹ ہے۔ اور دوسرے فقرے میں سبجیکٹ نے کسی بھی طرح کا کام نہیں کیا بلکہ اس پر کا کام ہو رہا ہے۔                                 

Subject+verb+object(active voice) 

Object +helping verb+3rd form of verb+by+subject

 

Active voice Passive voice
He Him
She Her
It It
we us
I me
they them
you you

 

Helping verb 

Do, does change Is, am, are 

Did change was, were 

Has, have, had change has been, have been, had been 

Will change will be 

Will have change will have been been 

Ing Change being 

Is am are not change also 

Was, we’re not change 

 

        وائس کے متعلق اصول         

جب ہم کسی فقرے کو فعل معروف سے فعل مجہول میں تبدیل کرتے ہیں تو بہت ساری تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ یہ تبدیلیاں ہر طرح کے فقرے میں رونما ہوتی ہیں۔ ہر فقرے کا اوبجیکٹ اس کا سبجیکٹ بن جاتا ہے اور ہر فقرے کا سبجیکٹ اس کا اوبجیکٹ بن جاتا ہے۔ ورب کی پہلی یا دوسری فارم کی جگہ پر ورب کی تیسری فارم استعمال ہوتی ہے۔ 

اس طرح by 

 تیسری فارم کے بعد لگایا جاتا ہے فعل معروف کا جملہ جس زمانے کا ہو فعل مجہول کا فقرہ بھی اسی زمانے کا ہو گا۔ اگر فعل معروف کا جملہ جس طر ح کے الفاظ سے شروع ہو ریا ہو گا فعل مجہول میں تبدیل کرتے وقت جملے کے شروع میں یہی الفاظ آئیں گے اور ان الفاظ کے بعد جملے کی حالت کے مطابق امدادی فعل کا استعمال کیا جاتا ہے

Where, when, what, why, how 

اگر جملے میں یہی الفاظ آئیں تو فعل مجہول میں یہی الفاظ فقرے کے شروع میں آئیں گے اگر فعل معروف کا فقرہ سے شروع ہو تو فعل مجہول میں تبدیل کرتے ہوئے اس جملے کے شروع میں who 

 کا استعمال کیا جاتا ہے By whom    

زمانے کی مختلف حالتوں میں فعل مجہول میں ورب کا استعمال کیسے کیا جائے۔ 

 

Tense verb
present indefinite is, am ,are
present continuous is being ,are being, am being
present perfect has been ,had been ,have been
past indefinite was ,were
past continuous was being ,were being
future indefinite will be , shall be 
future perfect shall have been ,will have been
imperative sentence let

  

کچھ مثالیں    

 علی نے کتاب پڑھی۔     

کتاب علی کے زریعے پڑھی گئی۔ 

 محمدنے درخت کو پانی دیا۔ 

درخت کو محمد کے زریعے پانی دیا گیا۔ 

۔ پرنسپل نے طلباء کو انعامات دئیے

طلباء کو پرنسپل کے ت انعامات دئیے گئے۔ 

۔ اس نے کھلونا توڑا۔ 

کھلونا اس کے زریعے توڑاگیا۔ 

۔ احمد خط لکھتا ہے۔

خط احمد سے لکھا جاتا ہے۔ 

۔ حرا اسکول جاتی ہے۔ 

اسکول حرا سے جایا جاتا ہے۔ 

 ۔ حسین ٹی وی دیکھ رہا ہے۔ 

ٹی وی حسین سے دیکھا جاتا ہے۔ 

۔ وہ پانی پی رہا ہے۔ 

پانی اس سے پیا جاتا ہے۔ 

۔ بلی کبوتر پکڑتی ہے۔ 

کبوتر بلی سے پکڑا جاتا ہے۔ 

۔ وہ کرکٹ میچ دیکھتا ہے۔

کرکٹ میچ اس سے دیکھا جاتا ہے

visit website

فعل معروف کے فقرے سادہ اور زیادہ براہ راست ہوتے ہیں۔ جبکہ فعل مجہول کے فقرے خبروں اور باضابطہ تحریروں میں استعمال ہوتے ہیں اصل بات کرنے کا مقصد یہ ہے پتہ چل سکے کہ کس پر عمل ہو رہا ہے اور کس پر عمل ہو رہا ہے۔ 

 

 

 

 

Leave a Comment